دماغ کس کو ہے محشر کی دادخواہی کا اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلگاہی،دادخواہیadmin دیوان اول غزل 153 اٹھوں نہ خاک سے کشتہ میں کم نگاہی کا دماغ کس کو ہے محشر کی دادخواہی کا سنو ہو جل ہی بجھوں گا کہ ہورہا ہوں میں چراغ مضطرب الحال صبح گاہی کا میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related