جو ہو شمار دم میں اس کی امید کیا ہے اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلہےadmin دیوان اول غزل 661 مایوس وصل اس کا چتون میں مت کہو تم جو ہو شمار دم میں اس کی امید کیا ہے میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related