تو کہیو جب چلا ہوں میں تب اس کا جی نکلتا تھا اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلملتا،نکلتاadmin دیوان اول غزل 156 جواے قاصد وہ پوچھے میربھی ایدھر کو چلتا تھا تو کہیو جب چلا ہوں میں تب اس کا جی نکلتا تھا سماں افسوس و بیتابی سے تھا کل قتل کو میرے تڑپتا تھا ادھر میں اور ادھر وہ ہاتھ ملتا تھا میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related