بے خبر مت رہو خبر ہے شرط اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلتر،خبرadmin دیوان چہارم غزل 1408 دل لگی کے تئیں جگر ہے شرط بے خبر مت رہو خبر ہے شرط عشق کے دو گواہ لا یعنی زردی رنگ و چشم تر ہے شرط میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related