ایسی شے کا زیاں کھینچے تو دانا ہووے نامحظوظ اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلمحظوظ،نامحظوظadmin دیوان چہارم غزل 1410 عشق ہمارا جی مارے ہے ہم ناداں ہیں کیا محظوظ ایسی شے کا زیاں کھینچے تو دانا ہووے نامحظوظ پانی منھ میں بھر آتا تھا اس کے عقیق لب دیکھے اب ہے تشنہ کام جدائی میر وگرنہ تھا محظوظ میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related