عیادت

پت جھڑ کے موسم میں تجھ کو

کون سے پُھول کا تحفہ بھیجوں

میر ا آنگن خالی ہے

لیکن میری آنکھوں میں

نیک دُعاؤں کی شبنم ہے

شبنم کا ہرتارہ

تیراآنچل تھام کے کہتا ہے

خوشبو،گیت ہَوا،پانی اور رنگ کو چاہنے والی لڑکی!

جلدی سے اچھی ہو جا

صبحِ بہار کی آنکھیں کب سے

تیری نرم ہنسی کا رستہ دیکھ رہی ہیں !

آئینہ

لڑکی سرکوجُھکائے بیٹھی

کافی کے پیالے میں چمچہ ہلا رہی ہے

لڑکا،حیرت اور محبت کی شدت سے پاگل

لانبی پلکوں کے لرزیدہ سایوں کو

اپنی آنکھ سے چُوم رہا ہے

دونوں میری نظر بچا کر

اک دُوجے کو دیکھتے ہیں ہنس دیتے ہیں !

میں دونوں سے دُور

دریچے کے نزدیک

اپنی ہتھیلی پراپنا چہرہ رکھے

کھڑکی سے باہر کا منظر دیکھ رہی ہوں

سوچ رہی ہوں

گئے دنوں میں ہم بھی یونہی ہنستے تھ

پروین شاکر

تبصرہ کریں