سوتے میں بھی
چہرے کو آنچل سے چُھپائے رہتی ہوں
ڈر لگتا ہے
پلکوں کی ہلکی سی لرزش
ہونٹوں کی موہوم سی جنبش
گالوں پر وہ رہ رہ کے اُترنے والی دھنک
لہومیں چاند رچاتی اِس ننھی سی خوشی کا نام نہ لے لے
نیند میں آئی ہُوئی مُسکان
کِسی سے دل کی بات نہ کہہ دے
پروین شاکر