آفتاب اقبال شمیم ۔ غزل نمبر 12
نے ستائش نہ داد مانگتا ہوں
بس توجہ زیاد مانگتا ہوں
کتنا سادہ ہوں پیرِ دنیا سے
طفل کا اعتماد مانتا ہوں
حرف ڈھونڈوں الف سے پہلے کا
فکر و فن طبع زاد مانگتا ہوں
پیکرِ خاک ہوں نمو کے لئے
آتش و آب و باد مانگتا ہوں
اتنی آگیں کہ رات، دن سی لگے
دل میں ایسا فساد مانگتا ہوں
سنگ کر دے نہ دیدِ گم شدگاں !
اپنے نسیاں سے یاد مانگتا ہوں
آفتاب اقبال شمیم