دراز دستیِ پیر مغاں کی نذر ہوا

فیض احمد فیض ۔ غزل نمبر 0
جو پیرہن میں کوئی تار محتسب سے بچا
دراز دستیِ پیر مغاں کی نذر ہوا
اگر جراحت قاتل سے بخشوا لائے
تو دل سیاستِ چارہ گراں کی نذر ہوا
قطعہ
فیض احمد فیض

تبصرہ کریں