یا شمع پگھل رہی ہے

فیض احمد فیض ۔ غزل نمبر 23
بالیں پہ کہیں رات ڈھل رہی ہے
یا شمع پگھل رہی ہے
پہلو میں کوئی چیز جل رہی ہے
تم ہو کہ مری جاں نکل رہی ہے
قطعہ
فیض احمد فیض

تبصرہ کریں