کاسہء چشم میں خوں نابِ جگر لے کے چلو

فیض احمد فیض ۔ غزل نمبر 4
دیدہء تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے
کاسہء چشم میں خوں نابِ جگر لے کے چلو
اب اگر جاؤ پئے عرض و طلب اُن کے حضور
دست و کشکول نہیں کاسہء سر لے کے چلو
قطعہ
فیض احمد فیض

تبصرہ کریں