گوشت کی چادر لچکی، اس پر اک دو ترچھے شکن پڑے
اور بیل اَب نالے سے باہر تھا
اس کے لوہے کے بازو اور شانے
اور صاف، سفید سی کھال
اور وہ خم کھائے ہوئے سینگ
اور وہ جثّہ جیسے گوشت کی چادر
اور وہ اس کا وجود۔۔۔
بے پندار
بے پروا
ہل کا اہل
جیوٹ اور مگن
جانے کب سے، جب سے کالی دھرتی پر
جیتے گوشت کی یہ اک چادر لچکی ہے
انسانوں نے سکھ کی فصلیں کاٹی ہیں
مجید امجد