عرفان صدیقی ۔ غزل نمبر 140
زیاں کی راہ میں اگلا قدم اُٹھاتا ہوں
میں پھر سے گمشدگاں کے علم اُٹھاتا ہوں
نیاز مند یہ دنیا نہیں کسی کی مگر
اسے خبر ہے کہ میں ناز کم اُٹھاتا ہوں
نہ کوئی حشر زمیں کے علاوہ اُٹھتا ہے
نہ میں ہی سر پس خواب عدم اُٹھاتا ہوں
عرفان صدیقی