تم کیسے سمجھو گے
لیکن
ہم نے تو
دیکھا ہے
جیون بھر کا حاصل
ایک یہی لمحہ ہے
پل ہے
تارے جیسا
جھلمل جھلمل،
شیتل،کومل
ورنہ اس بے کار
سفر میں رکھا کیا ہے
وقت کے سینے پر
بے مقصد بہتے جاؤ
ہچکولے اور تنہا کشتی
ہاں تو …
ایک یہی پل ہے جو
لیکن …
جیسے …
ہاں پر تم
کیا جان سکو گے؟
کیسی کیسی گانٹھیں
دھول، نکیلے پتھر
ہچکولے اور تنہا کشتی
کومل پل بھی
جھوٹ نہیں ہے
اس سے پہلے
لمحے کے
چھونے سے پہلے
تم تو نہیں سمجھو گے لیکن
آؤ کہیں چھپ جائیں
کتنا ڈر لگتا ہے …
گلناز کوثر