تم نے میری طرف نہیں ہونا

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 47
فائروں کا ہدف نہیں ہونا
تم نے میری طرف نہیں ہونا
نام میرا مٹا دے ہر شے سے
میں نے دل سے حزف نہیں ہونا
ایک موتی ہی پاس ہے اس کے
مجھ سے خالی صدف نہیں ہونا
تم پیو گے تو میں بھی پی لوں گا
یونہی ساغر بکف نہیں ہونا
دیکھتی کیا ہو سوٹ کھدرکا
میں نے اندر سے رف نہیں ہونا
عشق کرنا خیال سے منصور
حسن نے باشرف نہیں ہونا
منصور آفاق

تبصرہ کریں