اک مرحلۂ شوق میں ہم جلوہ نشیں ہیں

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 375
پیروں تلے ہر لمحہ نیا طور نئی برق
اک مرحلۂ شوق میں ہم جلوہ نشیں ہیں
پیچھے سے کوئی اچھی خبر آئے تو جائیں
برزخ سے ذرا پہلے ابھی رستہ نشیں ہیں
دوچار نکل آئے ہیں جلباب سے باہر
منصور ابھی دوست کئی پردہ نشیں ہیں
منصور آفاق

تبصرہ کریں