اسمِ اللہ کا تصور اور میں

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 325
بے کرانی ، نور سے پُر اور میں
اسمِ اللہ کا تصور اور میں
دور تک حسنِ عدم آباد میں
لامکانی کا تحیر اور میں
منحرف دنیا سے ، اللہ سے وصال
ذکرِ سری کا تاثر اور میں
اک سمندر نور کا پھیلا ہوا
اک سکوت آور تغیر اور میں
اک الوہی ریت پر الہامِ شام
یخ ہوا کا نرم سا سُر اور میں
ہیں مقابل چشمِ باہو کے طفیل
نفس کا جرمِ تکاثر اور میں
منصور آفاق

تبصرہ کریں