جل بھومیا

باپ کی نافرمانی کرنا آدم زاد کا شیوہ ہے

پہلے چرواہے سے لے کر

دورِ زر کے آخری ناپیغمبر تک

ہر پیغام کے سبز و سرخ نوشتے سے

اُس نے روگردانی کی

جیسے وہ مخلوق ہو گدلے پا نی کی

جو گاہے گاہے ظلمت کے حبس زدہ مسکن سے باہر

آتش و باد کے ساحل پر

سانس سکھانے آتی ہے

چندھیائی آنکھوں کو دے کر

دھوکہ نیل بلندی کو چھولینے کا

جل بھومی کے مادر زاد بلاوے پر

اپنے آپ میں پھر ہجرت کر جاتی ہے

آفتاب اقبال شمیم

تبصرہ کریں