جب کبھی جیتے تھے ہم اے بذلہ سنج نومبر 15, 2006الطاف حسین حالیترنج،سنج،شکنجadmin الطاف حسین حالی ۔ غزل نمبر 18 ہم کو بھی آتا تھا ہنسنا بولنا جب کبھی جیتے تھے ہم اے بذلہ سنج آ گئی مرگ طبیعی ہم کو یاد شاخ سے دیکھا جو خود گرتا ترنج راہ اب سیدھی ہے حالیؔ سوئے دوست ہو چکے طے سب خم و پیچ و شکنج الطاف حسین حالی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related