رُخ دریا کا موڑ گئی جنوری 8, 1972باقی صدیقی،شعراء،غزلموڑ،چھوڑ،توڑadmin باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 156 کشتی نقش وہ چھوڑ گئی رُخ دریا کا موڑ گئی کیسی آواز آئی تھی کیا سناٹا چھوڑ گئی دل کی ایک کرن باقیؔ سب آئنے توڑ گئی باقی صدیقی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related