بہت روئے مگر رونے نہ پائے جنوری 8, 1972باقی صدیقی،شعراء،غزلہونے،رونے،سونےadmin باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 188 وفا کے زخم ہم دھونے نہ پائے بہت روئے مگر رونے نہ پائے کچھ اتنا شور تھا شہر سبا میں مسافر رات بھر سونے نہ پائے جہاں تھی حادثہ ہر بات باقیؔ وہیں کچھ حادثے ہونے نہ پائے باقی صدیقی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related