جون ایلیا کی غزلیں

غیر مردّف

ا

ب

ت

د

ر

ش

ع

م

ن

و

ک

ں

ہ

ی

ے

جون ایلیا کی غزلیں” پر 1 تبصرہ

  1. اب کیا فریب دیجئے اور کس کودیجئے
    اب کیا فریب کھائے اور کس سے کھایے

    ہے یاد پرمدارمیرے کاروبار کہ
    ہےعرض آپ سے کہ بہت یاد آئیے

    بس فائلوں کا بوجھ اٹھایا کریں جناب
    مصرع یہ جون کا ہے اسے مت اٹھایے

    جون ایلیا

    پسند کریں

تبصرہ کریں