جب کبھی بڑھ گیا ہے خوف و ہراس
ایک مرکز پہ آگئے ہیں حواس
رات تارے بھی میرے ساتھ رہے
مضمحل مضمحل اُداس اُداس
نرم و نازک سے آبگینے ہیں
ان کی دوشیزگی، مرا احساس
جب اُجالوں کے تیر چلتے ہیں
چاک ہوتا ہے ظُلمتوں کا لباس
چاند کی پُربہار وادی میں
ایک دوشیزہ چُن رہی ہے کپاس
خار تو شہرِ گُل کی رونق تھے!
کس نے خاروں کو دے دیا بن باس
شکیب جلالی