میں غرقِ مئے خواب رہا اور کئی غم
پلتے رہے آنگن میں پنپتے رہے پیہم
خواہش تھی اجالوں کی مگر تلخیِ حالات
دامن میں اتر آئی فقط رات! فقط رات
پروردۂ آغوشِ گماں ایک یقیں ہے
دنیا مرے ہر خواب کی دنیا میں کہیں ہے
یاور ماجد
میں غرقِ مئے خواب رہا اور کئی غم
پلتے رہے آنگن میں پنپتے رہے پیہم
خواہش تھی اجالوں کی مگر تلخیِ حالات
دامن میں اتر آئی فقط رات! فقط رات
پروردۂ آغوشِ گماں ایک یقیں ہے
دنیا مرے ہر خواب کی دنیا میں کہیں ہے