ہو گئی آج کی بھی شام تمام

پھر نہ ہو پایا کوئی کام تمام
ہو گئی آج کی بھی شام تمام
تشنگی کو مٹاتے مٹ گئے ہم
تشنگی کو ملا دوام تمام
وائے نسیاں۔۔۔ میں خود کو بھول گیا
کر کے آیا تھا اہتمام تمام
ناتمامی تمام عمر رہی
زندگی اپنی ناتمام، تمام
گو ادھوری تھی داستانِ سفر
ہوتی آئی ہے گام گام تمام
ناتمامی کی زندگی ساری
کام کیا کرتے تشنہ کام تمام
ہم سے اس عمرِ خام نے یاؔور
لے کے چھوڑا ہے انتقام تمام
یاور ماجد

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s