ان سروں کی، دھیمے دھیمے خامہ فرسائی کرو

یہ صریرِ خامہ تو ہر ساز سے ہے ماورا
ان سروں کی، دھیمے دھیمے خامہ فرسائی کرو
شوق تھا آئینہ بننے کا اگر یاؔور تو پھر
سامنا۔۔ہر وقت اب بدصورتوں کا بھی کرو
یاور ماجد

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s