بس ایک نقطہ
بس ایک محور
بس ایک گردِش
غُلام پیکر،
اُداس عالم میں شش جہت پر محیط دھڑکن
بس ایک مرکز
اور ایک مرکز گُریز قوّت۔۔۔۔۔
غُلام گردش کبھی جو چھوٹے
حصارِ خواہش کبھی جو ٹُوٹے
تلاشِ منزل جو پر سمیٹے
تو سائے محور کے بڑھتے بڑھتے
نئے سرابوں کو ڈھونڈتے ہیں
وہ دیکھتے ہیں
اک اور گردش۔۔۔۔۔
اک اور مرکز۔۔۔۔۔
پھر ایک مرکز گریز قو ت
یاور ماجد