ہمارے بانکپن کا تذکرہ ہے

وہ زنداں یا چمن کا تذکرہ ہے
ہمارے بانکپن کا تذکرہ ہے
مرے حُسنِ سماعت پر نہ جاؤ
کسی غنچہ دہن کا تذکرہ ہے
سیاہ زلفوں کی زنجیروں میں پنہاں
نئی اُجلی کرن کا تذکرہ ہے
زبانِ خار و خس تک بات پہنچے
بہاریں پیرہن کا تذکرہ ہے
دھواں دینے لگے ہیں لالہ و گُل
کسی شعلہ بدن کا تذکرہ ہے
ابھی دریادلی کا ذکر ہو گا
ابھی تشنہ دہن کا تذکرہ ہے
دیارِ کہکشاں سے شہرِ گُل تک
ہماری انجمن کا تذکرہ ہے
شکیبؔ! اہلِ زباں کی محفلوں میں
ترے طرزِسخن کا تذکرہ ہے
شکیب جلالی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s