گفتار کہَرخشندہ ستاروں کا تبسّم مئی 31, 2021قطعہ،کلیاتِ شکیب جلالی ۔ غیر مدوّن کلام ۔ نظمیں،شکیب جلالیگفتار کہَرخشندہ ستاروں کا تبسّمadmin گفتار کہَرخشندہ ستاروں کا تبسّم غنچے ترے ہونٹوں سے ہنسی لُوٹ رہے ہیں رفتار کہ تالاب کی لہروں میں روانی انگ انگ سے معصوم کنول پُھوٹ رہے ہیں شکیب جلالی Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related