میں خندہ لَب نہ سہی، میرا دل اداس تو ہے
کہ اس نگر میں بجھی مشعلوں کی باس تو ہے
میں اپنے چَاک گریباں پہ مضمحل کیوں ہوں !
اس آئنے میں مری روح بے لباس تو ہے
میں کیوں بُجھاؤں کسی گل کے عارضوں کے چراغ
یہ زدر رنگ میری زندگی کو راس تو ہے
شکیب جلالی