خوشی کی بات نہیں ہے کوئی فسانے میں
وگرنہ عُذر نہ تھا آپ کو سُنانے میں
یہ منتشر سے اُجالے، یہ زندگی، یہ سُکوت
تمھیں پکار کے آئے ہیں اک زمانے میں
چمن سے دور تھے لیکن بہارساماں تھے
کچھ ایسے پھول بھی پیدا ہوئے زمانے میں
ضرور دھوکے میں منزل سے دور آپہنچے
جھجک رہا ہے بہت راہبر بتانے میں
شکیبؔ، میری خوشی سے کبھی جو خوش نہ ہوئے
مجھے سُرور ملا ان کے مسکرانے میں
شکیب جلالی