موت سے کس لیے ڈراتے ہو مئی 31, 2021قطعہ،کلیاتِ شکیب جلالی ۔ غیر مدوّن کلام ۔ نظمیں،شکیب جلالیموت سے کس لیے ڈراتے ہوadmin موت سے کس لیے ڈراتے ہو زندہ رہنے کی کوئی بات کرو چاہتے ہو اگر سحر کی نمُود یہ چراغاں بجھا دو‘ رات کرو شکیب جلالی Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related