ہر مصیبت پہ مسکرائیں گے
لذتِ غم وہی تو پائیں گے
جرأتِ برق آزمائیں گے
ہم بھی ایک آشیاں بنائیں گے
جس قدر ان سے مُلتفت ہو گے
تم سے وہ دور ہوتے جائیں گے
حوضِ کوثر سے آرہے ہیں ہم
تیری آنکھوں سے پی کے جائیں گے
آنے والوں کا احترام، شکیبؔ
جانے والے کبھی نہ آئیں گے
شکیب جلالی