جاگتی آنکھیں

کس کو گماں تگھا‏ اک نقطے کی آغوش اتنی کشادہ ہو گی

جس میں انت سرے تک رنگ بھری پہنائی

گھل مل کر رہ جاۓ گی

کس کو خبر تھی، انجانے پن کی گرد لبادہ ہو گی

جس کے صدیوں کی سر بستہ دانائی

اپنی چھب دکھلاۓ گی

کس کو یقیں تھا، دور کے لمس کی تاثیر اتنی زیادہ ہو گی

جس سے سنگیں پیکر میں جامِد رعنائی

روح کی ندرت پاۓ گی

ایسی انھونی باتوں میں سچ کی کرنیں ٹانک چکا ہوں

میں ان جاگتی آنکھوں کے گمبھیر طلسم میں جھانک چکا ہوں

شکیب جلالی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s