کوئی ہے داتا کوئی سوالی
تیرے جگ کی ریت نرالی
موتی رولے ساحل ساحل
پھر بھی ہے دامن خالی خالی
ان کی قسمت دُودھ کے ساگر
میرا حصہ زہر کی پیالی
بادِ صبا ہے زخم سراپا
خار اُگے ہیں ڈالی ڈالی
دَھن کے رُوپہلی تہہ خانوں پر
پھن لہرائے ناگن کالی
میں نے جس کے عیب چھپائے
اسی نے میری بات اُچھالی
اس کے علاوہ ہم کیا بولیں
تم نے دل کی بات چُرا لی
شکیب جلالی