بھر جائے گی پھولوں سے شفق کی جھولی مئی 31, 2021قطعہ،کلیاتِ شکیب جلالی ۔ غیر مدوّن کلام ۔ نظمیں،شکیب جلالیبھر جائے گی پھولوں سے شفق کی جھولیadmin بھر جائے گی پھولوں سے شفق کی جھولی کھیلیں گے اندھیروں کے لہو سے ہولی یہ خاوری کرنوں کے غول آپہنچے وہ سہم گئی ہے تاروں کی ٹولی شکیب جلالی Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related