چراغِ حسرتِ دل دوست جل رہے ہیں ہنوز

غمِ حیات کے عنواں بدل رہے ہیں ہنوز
مگر چراغ محبّت کے جل رہے ہیں ہنوز
شکستِ دل کی نمائش بھی دل نے کی نہ قبول
سَرَشکِ غم سَرِ مژگاں مچل رہے ہیں ہنوز
نقوشِ خونِ تمنّا ہیں اب بھی چشم بَراہ
چراغِ حسرتِ دل دوست جل رہے ہیں ہنوز
ضامن جعفری

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s