وہاں بھی پُرسِشِ اَفکار و آگَہی ہو گی

عقوبَتوں میں وہاں بھی نہ کچھ کمی ہو گی
وہاں بھی پُرسِشِ اَفکار و آگَہی ہو گی
عقیدَتوں کا سَفَر ہو گا اِختتام پِذیر
خیال و خواب کی دُنیا بِکھَر رَہی ہو گی
فرشتے حکمِ مشیّت سُنا رہے ہوں گے
اُدھَر حقائق اِدھَر خُوش عقیدَگی ہو گی
کھُلے گا حَشر میں سب کی عقیدَتوں کا بھَرَم
ہجومِ یاس میں ہر سمت خامشی ہو گی
نہ جانے حَشر میں اِنصاف کِس طَرَح ہو گا
اَگر وہاں بھی یہاں سی کَہا سُنی ہو گی
حجابِ حُسن ہی ہو گا نہ عشق کا اِصرار
وہاں ہر ایک کو اپنی پَڑی ہوئی ہو گی
سُنا ہے ہم سے محبّت کسی کو تھی ضامنؔ
زبانِ خلق اَگر ہے تو پھر رہی ہو گی
ضامن جعفری

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s