ندائے وقت ہے دار و رَسن پَہ پابندی

عَبَث ہے حَرف و قَلم یا سُخن پَہ پابندی
ندائے وقت ہے دار و رَسن پَہ پابندی
بَہار وقت کی آواز سُن کر آتی ہے
خَزاں کے بَس کی نہیں ہے چمن پَہ پابندی
مقابلے پَہ ہے خُورشیدِ وقت کے ظُلمت
یہ کیا لگائے گی ایک اِک کرَن پَہ پابندی
لگا سکا ہے بَھلا کون اَزَل سے تا اِیں دَم
شبابِ فِکر تِرے بانکپَن پَہ پابندی
دَرونِ ذات کو گر کر دِیا نَظَر انداز
نَہ دے گی کام فقط پَیرَہَن پَہ پابندی
شعورِ وقت کا ضامنؔ! خطاب رُوح سے ہے
بَلا سے اس کی لگے گر بدن پَہ پابندی
ضامن جعفری

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s