لوگ چَلتی ہَوا سے بَد ظَن ہیں مئی 20, 2021قطعہ،کیفِ غزل،ضامن جعفریلوگ چَلتی ہَوا سے بَد ظَن ہیںadmin کیسے گلشَن میں رہ رَہا ہُوں میں پھول بادِ صَبا سے بَد ظَن ہیں منزلیں قافلوں سے ہیں محروم لوگ ہر نقشِ پا سے بَد ظَن ہیں حَبس سا حَبس ہے مگر ضامنؔ لوگ چَلتی ہَوا سے بَد ظَن ہیں ضامن جعفری Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related