خَموشی بولَے تَو پھِر بے تَکان بولتی ہے مئی 20, 2021قطعہ،کیفِ غزل،ضامن جعفریخَموشی بولَے تَو پھِر بے تَکان بولتی ہےadmin نَسَب چھُپاتا ہے جَب کوئی کَم نَسَب اَپنا رَگوں میں بہتے لہُو کی زبان بولتی ہے یہ شور ہی ہے جو تھَک کَر خَموش ہوجائے خَموشی بولَے تَو پھِر بے تَکان بولتی ہے ضامن جعفری Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related