جہل ہے آگَہی ہے پھر ہے جنوں مئی 20, 2021قطعہ،کیفِ غزل،ضامن جعفریجہل ہے آگَہی ہے پھر ہے جنوںadmin کُشتَہِ آگَہی! مبارک ہو ہاتھ پھیلائے منتظر ہے جنوں سرکَشیِ خِرَد، معاذ اللہ! اَور اتنا ہی مُنکَسِر ہے جنوں راستہ اِتنا مختصر بھی نہیں ! جہل ہے آگَہی ہے پھر ہے جنوں ضامن جعفری Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related