ہم سا اگر کبھی کوئی شیدائی ڈھونڈنا
بن بن میں گھومنا کوئی سَودائی ڈھونڈنا
بالائے طاق رکھ کے ہر اِک احتیاط کو
خود مشغلہ ہے حسن کا رُسوائی ڈھونڈنا
چِڑ ہے وفا کے نام سے ایسی بھی کیا بھلا
جب ڈھونڈنا تمہیں کوئی ہرجائی ڈھونڈنا
خود سے بھی مِل سکوگے نہ ضامنؔ کے بعد تم
یادوں کے ازدحام میں تنہائی ڈھونڈنا
ضامن جعفری