اُفق پہ یادوں کے سب وہی ہیں ، پرانے قصے پرانی باتیں مئی 20, 2021قطعہ،کیفِ غزل،ضامن جعفریپرانے قصے پرانی باتیں،اُفق پہ یادوں کے سب وہی ہیںadmin خدا ہی جانے کہاں سے سِکھِیں ہمارے دل نے نرالی باتیں جہاں بھی جس سے بھی جب بھی ملنا تمہارا ذکر و تمہاری باتیں یہ کیسی تنہائیاں ہیں ضامنؔ، وہی ہے چہرہ وہی صدا ہے اُفق پہ یادوں کے سب وہی ہیں ، پرانے قصے پرانی باتیں ضامن جعفری Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related