گجر پھولوں کے

اک کرن چشم و چراغِ دلِ شب

کیوں اسے خونِ رگِ دل نہ کہوں

رقص کرتی ہے کبھی شیشوں پر

کبھی روزن سے اُتر آتی ہے

کبھی اِک جامہِ آویزاں کی

نرم سلوٹ کے خنک گوشوں میں

گیت بنتی ہے گجر پھولوں کے

ناصر کاظمی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s