پی، فو، جن

اُس کے ریشمی پھرن کی سرسراب خاموش ہے

مر مر کی پگڈنڈی دھول سے اَٹی ہوئی ہے

اُس کا خالی کمرہ کتنا ٹھنڈا اور سونا ہے

دروازوں پر گرے ہوئے پتوں کے ڈھیر لگے ہیں

اُس سندری کے دھیان میں بیٹھے

میں اپنے دکھیارے من کی کیسے دِھیر بند ھاؤں

ناصر کاظمی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s