پاک ارضِ وطن کے جیالے
یہ جواں ہیں بڑی شان والے
پاک بے باک اِن کی جوانی
جرأتوں عظمتوں کی نشانی
وقت لکھے گا اِن کی کہانی
آنے والی سحر کے اُجالے
یہ جواں ہیں بڑی شان والے
اِن سے عزت ہمارے وطن کی
اِن سے رنگینیاں انجمن کی
یہ ہیں خوشبو وفائے چمن کی
پاک ماؤں کی گودی کے پالے
یہ جواں ہیں بڑی شان والے
ماہ و خورشید کے ہمسفر ہیں
یہ جواں فاتحِ بحر و بر ہیں
پاک سرحد پہ سینہ سپر ہیں
فتح نصرت کا پرچم سنبھالے
یہ جواں ہیں بڑی شان والے
میری آواز کی شان ہیں یہ
میرے گیتوں کا ارمان ہیں یہ
میرے سنگیت کی جان ہیں یہ
میری آواز اِن کے حوالے
یہ جواں ہیں بڑی شان والے
(۱۸ ستمبر ۱۹۶۵ ۔ ملکہِ موسیقی روشن آرا بیگم)
ناصر کاظمی