اے وطن تجھ سے نیا عہدِ وفا کرتے ہیں
مال کیا چیز ہے ، ہم جان فدا کرتے ہیں
سرخ ہو جاتی ہے جب صحنِ چمن کی مٹی
اسی موسم میں نئے پھول کھلا کرتے ہیں
اے نگہبانِ وطن تیرا نگہباں ہو خدا
شہر کے لوگ ترے حق میں دُعا کرتے ہیں
ناصر کاظمی
اے وطن تجھ سے نیا عہدِ وفا کرتے ہیں
مال کیا چیز ہے ، ہم جان فدا کرتے ہیں
سرخ ہو جاتی ہے جب صحنِ چمن کی مٹی
اسی موسم میں نئے پھول کھلا کرتے ہیں
اے نگہبانِ وطن تیرا نگہباں ہو خدا
شہر کے لوگ ترے حق میں دُعا کرتے ہیں