میں اندھیرے میں ہوں، آواز نہ دے اگست 4, 2018قطعہ،ناصر کاظمی،برگِ نےمیں اندھیرے میں ہوں،آواز نہ دےadmin میں اندھیرے میں ہوں، آواز نہ دے اُٹھی تھی آج دل سے پھر اک آواز اُلجھ کر رہ گئی تارِ گلو سے گھٹ کے مر جاؤں گا اے صبحِ جمال میں اندھیرے میں ہوں، آواز نہ دے ناصر کاظمی Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related