ترے گن گائیں
تیری وفا کے گیت سنائیں
ترے گن گائیں
تو غازی تو مردِ میداں
ساری قوم ہے تجھ پر نازاں
تیرے ساتھ ہیں سب کی دُعائیں
ترے گن گائیں
تو ہے عظمت پاک وطن کی
شان ہے تجھ سے پاک چمن کی
پاک چمن کی پاک ہوائیں
ترے گن گائیں
دھوم ہے تیری عالم عالم
گھر گھر چمکا فتح کا پرچم
گھر گھر میں خوشیاں لہرائیں
ترے گن گائیں
میرے سر سنگیت کی کلیاں
مہک رہی ہیں جن سے گلیاں
کیسے کیسے رُوپ دکھائیں
ترے گن گائیں
(۱۰ نومبر ۱۹۶۵ ۔ کلا رتی راگ، آوازیں ۔ اُستاد نزاکت علی خان، سلامت علی خان۔ طبلے پر سنگت۔ شوکت حسین)
ناصر کاظمی